"شعري" ايک ستارہ کا نام ہے اور "مرزم" جيسے اس کے دوسرے نام بھي تھے اور يہ ستارہ آسمان ميں ستارہ "جوزاء" کے بعد ظاہر ہوتا ہے[۱]۔ بعض لوگوں نے "شعري" کو دو ستاروں کا نام سمجھا ہے[٢]۔ اس ستارہ يا ستاروں کي بعض عرب اور غير عرب قبيلے پرستش يا غير معمولي احترام کرتے تھے[۳] اور اس قسم کے باطل عقيدہ کي مذمت کرنے کے ليے اور يہ بتانے کے ليے کہ خداوندمتعال تمام ستاروں اور مخلوقات کا خالق ہے، قرآن مجيد کے سورہ نجم کي آيت نمبر ۴۹ ميں بے شمار ستاروں ميں سے اس ستارہ کے نام کي صراحت کے ساتھ ذکر کيا گيا ہے اور بيان کيا ہے کہ ستارہ "شعري" کا پروردگار بھي خداوندمتعال ہے[۴] اور نتيجہ کے طور پر اس ستارہ يا کسي دوسري مخلوق کي پرستش کرنا، جو بذات خود خداوندمتعال کي مخلوقات ہيں، کوئي معني و مفہوم نہيں رکھتا ہے۔ ستارہ "شعري" کے بارے ميں تفسير کي کتابوں ميں بعض دوسرے نکات کي طرف بھي اشارہ کيا گيا ہے، ان کا بھي مطالعہ کيا جا سکتا ہے[۵]۔
منابع اور مآخذ:
[۱] ابن منظور، لسان العرب، ج ۴، ص ۴۱۶، دار صادر، بيروت، ۱۴۱۴ ه. ضمناً قابل توجہ بات ہے کہ اس ستارہ کے موجودہ نام کو مشخص کرنا اور آسمان ميں اس کي دقيق حالت کو بيان کرنا اس موسسہ کا کام نہيں ہے اور اس سلسلہ ميں ستارہ شناسي کے مخصوص موسسات کي طرف رجوع کرنا چاہئيے۔ [٢]ايضاً. [۳] سيد قطب، في ظلال القرآن، ج ۶، ص ۳۴۰۶، دار الشروق، قاهره، ۱۴۱٢ ه. [۴] "و أنه هو رب الشعري" . [۵]من جمله: مکارم شيرازي، ناصر، تفسير نمونه، ج ٢٢، ص ۵۶۵-۵۶٢، دار الکتب الإسلاميه، تهران، ۱۳۷۴ ه ش.