اہلسنت کے مقدسات کی توہین
س: بعض سٹلائٹ اور انٹرنیٹ ذرائع ابلاغ پر زوجہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کے بارے میں توہین آمیز اور ناپسندیدہ کلمات اور پیغمبر اسلام (ص) کی ازواج کے بارے میں عفت اور کرامت کے منافی الزامات عائد کئے گئے ہیں ان کے بارے میں جناب عالی کا فتوی کیا ہے؟
آپ پر مخفی اور پوشیدہ نہیں ہے کہ اس قسم کی توہین آمیز حرکات کی وجہ سے تمام اسلامی مذاہب اور مکتب اہلبیت (علیھم السلام ) کے پیروکاروں میں زبردست بےچینی،نگرانی اور نفسیاتی دباؤ قائم ہوگیا ہے۔
ج) اہلسنت برادران کے مقدسات کی توہین اور اہانت حرام ہے اور پیغمبر اسلام (ص) کی زوجہ پر الزام اس سےکہیں زیادہ سخت و سنگین ہے اور یہ امر تمام انبیاء (ع) کی ازواج بالخصوص پیغمبر اسلام (ص) کی ازواج کے لئے ممنوع اور ممتنع ہے۔
فوٹو اور فلم دیکھنا۔
س ۱: کیامرد لذت کے قصد و ارادے سے اپنی ہمسر کے فوٹو اور فلم دیکھ سکتا ہے ؟
س ۲: اگر ہمسر انتقال کرگئی ہو تو اس کےبارے میں کیا حکم ہے ؟
ج : ہمسر کے فوٹو اور فلم دیکھنا مطلقا جائز ہے ۔
ایسی دوا سے علاج کرناجو جلد مرنے کا سبب بنے ۔
س : اگر کوئی شخص وقتی طور پر جلدی شفاحاصل کرنے یا درد دور کرنے کے لئے ایسی دوا کا استعمال کرے جو جلد مرنے کا سبب بن جائے تو اس کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
ج : اگر جلد مرنے کا سبب بنے تو علاج نہیں ہے بہر صورت اگر عقلائی اعتبار سے اس میں قابل توجہ ضرر نہ ہو تو علاج کے لئے فی نفسہ کوئی اشکال نہیں ہے ۔
نماز کے الفاظ میں تبدیلی۔
س : اگر ہم نماز کے سلام میں کلمہ " ایھا النبی " کی جگہ " یا ایھا النبی " کہیں تو کیا اس میں اشکال ہے یا نہیں ؟
ج : اگر سہوا ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے لیکن عمدا نماز میں کسی چیز کا اضافہ کرنا درست نہیں ہے ۔
نماز کے سلام میں اشتباہ کی بنا پر سجدہ سہو ۔
س : ۹ سال کی عمر سے ۲۳ سال تک میری یہ عادت تھی کہ نماز کے سلام میں " السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ " سے قبل کے صحیح سلاموں کی جگہ یہ کہا کرتی تھی السلام علیک یا ابا عبداللہ ، ۲۳ سال کی عمر میں ایک شخص نے مجھے سلام کا صحیح طریقہ بتایا وہ نمازیں جو میں پڑھ چکی ہوں ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟ معظم لہ کے مقامی نمائندے سے میں نے دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نمازیں صحیح ہیں کیونکہ السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ پر نماز تمام کرنا کافی ہے لیکن نماز میں جو مطلب اضافی ادا کیا گیا ہے اس کے عوض ہر نماز کے لئے ایک سجدہ سہو بجالاناچاہیے لہذا میں آپ سے براہ راست پوچھنا چاہتی ہوں کہ آپ کی نظر میں کیا ایسا ہی ہے اور کیا سجدہ سہو ۱۴ سال کی نمازوں کے لئے زیادہ نہیں ہے اس کے علاوہ ہرروز میں کتنے سجدہ سہو بجا لاؤں ان سجدوں کی وجہ سے میرے گھٹنوں میں درد ہوگیا ہے اب میں کیا کروں ؟
ج : مذکورہ صورت میں سجدہ سہو واجب نہیں ہے اگر چہ احوط ہے ۔
مدارس میں بچوں کو حرام غذا پیش کرنےکے سلسلے میں والدین کی ذمہ داری ۔
س ۱ : میں جاپان میں رہتا ہوں میری چھ سالہ بچی ہے جو جاپانی مدرسے میں پڑھتی ہےجاپانی مدارس میں بچوں کو غذا دی جاتی ہے جس میں سور کا گوشت بھی ہوتا ہے چونکہ اپنے بچے کی غذا کو دوسرے بچوں کی غذا سے الگ کرنا مشکل کام بھی ہے اور بچے کے نفسیات پر اس کےمنفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں اور ابھی بچی نابالغ بھی ہے میرا سوال یہ ہے کہ اس صورت میں ذمہ داری کیا ہے ؟ کیا حتما اس کی غذا کو ہم الگ کردیں اگر چہ ایسا کرنا مشکل بھی ہو ؟ یا یہ کہ اس میں کوئی اشکال نہیں ہےوہ اپنی کلا س کے ساتھیوں کے ساتھ کھانا کھا سکتی ہے اگر چہ غذا میں سور کا گوشت ہی کیوں نہ ہو ؟
س ۲ : احکام کی بعض کتابوں میں میں نے دیکھا ہے کہ بچوں کو نجس شئی کھلانے میں کوئی اشکال نہیں ہے اگر وہ مضر نہ ہو تو کیا میرا پہلا سوال بھی اسی قسم سے ہے ؟
ج : بچوں کو نجس شئی اور سور کا گوشت کھلانا حرام ہے اگر تم خود ایسا کام نہیں کرتے ہو تو منع کرنا بھی تمہاری ذمہ داری نہیں ہے ۔
گھریلو امور انجام دینے میں عورتوں کی ذمہ داری ۔
س : ہم دوبئی میں رہتے ہیں یہاں مردوں نے تمام گھریلو ذمہ داریاں عورتوں پر ڈال دی ہیں اور گھر میں عورتوں کے لئے سرگرمی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے مرد خواتین کے لئے تفریح کے مواقع بھی فراہم نہيں کرتے ہیں اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
ج : عورتوں کو گھریلو امور انجام دینے پر مجبور کرنا مردوں کے لئے جائز نہیں ہے شوہر دار عورتیں اپنے ذاتی امور میں آزاد ہیں اور شوہر داری کے علاوہ ان پر کوئی مزید ذمہ داری نہیں ہے ۔
پردے کی پابندی ۔
س : اگر بیوی پردے کی پابندی نہ کرتی ہو تو کیا شوہر اس کو لڑائی جھگڑے یا مار پیٹ کے ذریعہ پردہ کرواسکتا ہے ؟
ج : واجب پردہ کرانےاور تمام شرعی تکالیف کی رعایت کروانے میں شوہر کو لڑائی جھگڑے اور مارپیٹ کا حق حاصل نہیں ہے شوہر صرف نرمی کے ساتھ زبانی طور پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرسکتا ہے ۔
نماز جمعہ میں خطبہ ایک شخص اور نماز دوسرا شخص پڑھائے۔
س : کیا نماز جمعہ میں خطبہ ایک شخص اور نماز جمعہ دوسرا شخص پڑھا سکتا ہے؟
ج : صحیح اور مجزی نہیں ہے بلکہ خطبہ اور نماز جمعہ پڑھانے والا ایک ہی شخص ہونا چاہیے۔
کھڑے ہوکر پانی پینا ۔
س : کھڑے ہوکر پانی پینے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے ؟
ج : رات میں کھڑے ہوکر پانی پینا مکروہ ہے ۔
اہل کتاب کے ساتھ دائمی شادی ۔
س : کیا اہل کتاب کے ساتھ دائمی شادی جائز ہے ؟
ج : جائز نہیں ہے ۔
منافع پر قرضہ لینا ۔
س : بینک میں جاری اکاؤنٹ کے مالک کے اپنے حساب میں کافی مقدار میں مبلغ موجود ہے اور وہ اپنے حساب سے مبلغ نکال سکتا ہے البتہ اگر اکاؤنٹ میں کوئی مبلغ یا اعتبار نہ بھی ہو تو بھی اکاؤنٹ کے مالک کو بینک مشخص مقدار میں مبلغ نکالنے کی اجازت دیتاہےاور یہ معاملہ اطمینان کے ساتھ مشتری کے ساتھ انجام پاتا ہے (مشتری کی توجہ مبذول کرنے کے لئے ) اور پھر بینک حساب سے نکالے گئے مبلغ پر مدت کے اعتبار سے منافع لگاتا ہے اس معاملے کو اضافی رقم نکالنا کہیں گے کیا اس صورت میں حساب سے زیادہ مقدار میں مبلغ نکالنا جائز ہے ؟ کس حالت میں جائز ہے ؟
ج : اگر بینک سے اصل مبلغ کا نکالنا قرض کے طور پر اور منافع ادا کرنے کے ہمراہ ہو تووہ سود اور حرام ہے لیکن اصل مبلغ حلال ہے اور اس مبلغ میں تصرف کرنے میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے لیکن حرام سے بچنے کے لئے سود ادا کرنےکی نیت نہ کرے اگر چہ اسے معلوم ہے کہ وہ اس سے سود ضرور وصول کریں گے ۔
شوہر کے مسلمان ہونے کے بعد بیوی اور شوہر کا رابطہ ۔
س : میں نے 5 سال پہلے دین اسلام قبول کیا تھا لیکن میری بیوی اور بچے عیسائی فرقے (مورمن ) پر باقی ہیں اور میں بھی اسلام قبول کرنے سے پہلے اسی فرقے پر اعتقاد رکھتا تھا اسلامی عبادات و مطالعہ میں زیادہ توجہ کے باعث اہل خانہ کے ساتھ میری کشیدگی میں اضافہ ہوجاتا ہے البتہ میں خانوادگی روابط پربھی کافی توجہ دیتا ہوں لیکن اس کے باوجود کامیابی بہت کم ہوتی ہے اب میں کیا کروں ؟ کیا طلاق دینا گناہ ہوگا ؟ کیا طلاق نہ دینا گناہ ہوگا ؟
ج : اگر آپ اور آپ کی بیوی اس سے قبل عیسائی مذہب پر تھے اور حضرت عیسی (ع) کے دین کے آئین کے مطابق آپ نے شادی کی تو آپ کے اسلام قبول کرنے اور آپکی بیوی کے عیسائیت پر باقی رہنے کے بعد آپ کا ازدواجی رشتہ اپنی جگہ پر باقی ہے اور ایک دوسرے سے الگ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بہر صورت طلاق کا اختیار شوہر کے ہاتھ میں ہے ۔
غیر مسلم ممالک کے انتخابات میں شرکت ۔
س ۱: کیا کافر ملک کے قومی انتخابات میں ووٹ ڈالنا جائز ہے ؟
س ۲: اگر جائز ہے تو کیا ایسے نمائندے کو ووٹ دیا جاسکتا ہے کہ جسکی بعض موضوعات( عراق سے انخلاء ۔۔۔) میں مسلمان حمایت کرتے ہیں نہ کسی دوسرے شخص کو ؟
ج ۱، ۲ : قومی انتخابات میں شرکت کرنے اور ووٹ دینےمیں کوئی حرج نہیں ہے اور اس سلسلے میں مسلم اور غیر مسلم نمائندوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
غیر مسلم کاذبیحہ ۔
س : میں نے سنا ہے کہ یہودی کے ہاتھ سے ذبح ہونے والے جانور کا گوشت کھانا جائز ہے کیا یہ صحیح ہے ؟
ج : غیر مسلم کا ذبیحہ حلال نہیں ہے اگرچہ اس نے تذکیہ کے تمام شرائط کا لحاظ کیوں نہ کیا ہو ۔
آئینے کے سامنے نماز پڑھنا
س : کیا آئینے کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہے ؟
ج : اگر آئینہ اس طرح نصب ہو کہ نماز کی حالت میں اس میں تصویر دکھائی دیتی ہو اور ذہن مشغول ہوتا ہوتو آئینے کو سامنے سے ہٹا دینا چاہیے یا اس پر کپڑا ڈال دینا چاہیے ۔
فوٹو کے سامنے نماز پڑھنا
س : ایسی جگہ نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے جہاں فوٹو نصب ہوں اگر چہ وہ انسان کے سامنے نہ ہوں ؟
ج : فوٹو کسی کا بھی ہو اگر سامنے نہ ہو تو نماز پڑھنا مکروہ نہیں ہے
کھڑے ہو کر پانی پینا
س : کھڑے ہو کر پانی پینے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟
ج : رات میں کھڑے ہو کر پانی پینا مکروہ ہے ۔
اہل کتاب کے ساتھ دائمی شادی کا حکم
س : کیا اہل کتاب کے ساتھ دائمی شادی کرنا جائز ہے ؟
ج : جائز نہیں ہے ۔
حق الناس کا مفہوم
س: حق الناس کیا ہے؟ اگر صاحبان حق الناس موجود نہ ہوں تو کیا کرنا چاہیے؟
ج : حق الناس کسی دوسرے شخص کاوہ مال ہے جو قرض لینےیا ضائع کرنے یا کسی جرم کی بنا پر دیہ کے طور پر انسان کی گردن پر عائد ہوتا ہے اگر صاحبان حق تک وہ مال ( مستقبل میں یا کسی اور ذریعہ سے) پہنچانا مشکل ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر حاکم شرع سے اجازت لیکر ان کے حق کی مقدار میں صدقہ دینا چاہیے
والدین کی مخالفت
س : کون سے امور میں ماں باپ کی روش کے ساتھ مخالفت حرام ہے ؟
ج : اگر والدین سے متعلق امور میں ان کی روش کے ساتھ مخالفت مراد ہے تو ان کے امور میں مداخلت کا حق نہیں ہے لیکن اگر والدین کی روش کی مخالفت آپ کے امور سے متعلق ہے تو صرف مخالفت حرام نہیں ہے لیکن والدین کو اذیت پہنچانا حرام ہے۔
غیبت اوراس کے حدود
س: مندرجہ ذيل مسائل کے پیش نظر غیبت کی وضاحت کیجئے ؟
1: اگر گفتگو دو افراد کے درمیان کسی تیسرے شخص کے بارے میں کسی معلوم مسئلے کے سلسلے میں ہو۔
2: اگر گفتگو کسی شخص کی اچھائیوں کے بارے میں ہو ۔
3: اگر والدین اپنے فرزندکی تربیت کے سلسلے میں کسی آشنا شخص کی رفتارکے بارے میں بحث وگفتگو کریں۔
ج : کلی طور پر مؤمن کی عدم موجودگی میں اگرایسی گفتگوکی جائے جو حقیقت پر مبنی ہو لیکن اگر وہ اس پر آگاہ اور باخبر ہوجائے تو ناراحت ہوگا یا گفتگو اس کے عیب تلاش کرنے کے سلسلے میں ہو یا عرف عام میں اسے عیب جوئی میں شمار کیا جاتا ہوتواس قسم کی گفتگو غیبت میں شمار ہوتی ہے جو جائز نہیں ہے اور طرفین کےلئے مسئلہ پرآگاہ ہونا یا بچوں کی تربیت وغیرہ کے لئےغیبت کاجواز پیدا نہیں ہوتا البتہ کسی شخص کی اچھائیوں کے بارے میں گفتگو کرنا غیبت میں شمار نہیں ہوتا اور اسی طرح مشورے کے لئے کسی بات سے آگاہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔
احتیاط واجب
س: جن مسائل میں آپ احتیاط واجب کی بنا پر حکم صادر فرماتے ہیں ان میں مکلف کی تکلیف کیا ہے ؟ کیا آپ کا مقلد اس مسئلہ میں ایسے مجتہد کی طرف رجوع کرسکتا ہے جس نے اس مسئلہ میں واضح فتوی دیا ہو نیز جواز کی صورت میں کیا مکلف کے مرجع کے بعد والے مرجع کا اعلم ہونا ضروری ہے اگر ایسا ہے تو اس کا تعیّن کیسے ہوگا ؟
ج: ایسے مجتہد کی طرف رجوع کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے جس نے اس مسئلہ میں احتیاط نہیں کی ہے لیکن احتیاط کی بنا پر الاعلم فالاعلم کی ترتیب کا لحاظ رکھنا ضروری ہے اور اس کا تعیّن کرنا خود مکلف کی ذمہ داری ہے۔
خاص مسائل میں دوسرے مراجع کی طرف رجوع کرنے کے شرائط
س: اگر مقلد مرجع تقلید سے سوال کرے لیکن وہ بعض دلائل کی بنا پر جواب نہ دے سکے اور دیگر مراجع نے بھی مختلف جوابات دیئے ہوں تو کیا وہ اپنی عقل کی طرف رجوع کرکے اقدام کرسکتا ہے ؟
ج: مذکورہ صورت میں عقل کی طرف رجوع کرنے کا مقام نہیں ہے بلکہ احتیاط کرنا چاہیے اور اگر احتیاط ممکن نہ ہو تو مراجع میں بعد والے اعلم مرجع کے فتوی کی طرف رجوع کرنا چاہیے ۔
اعلم کو پہچاننے کے طریقے
س: دو بالغ اور عادل افراد نے میرے لئے ایسے شخص کے حوالے سے نقل کیا ہے جس کے بارے میں مجھے اطمینان ہے کہ اس نے بھی اس سلسلے میں تحقیق کی ہے کہ فلاں اعلم ہے اور تم اس کی تقلید کرسکتے ہو تو کیا اس طرح تقلید کرنا صحیح ہے ؟
ج: اگر وہ افراد عادل اور اس سلسلے میں ماہر ہوں تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
http://www.leader.ir/tree/index.php?catid=40