جواب امام زمانہ(عج) کے وجود کو کئي دلايل کے ذريعہ ثابت کيا جا سکتا ہے ان ميں سے کچھ عقلي ميں اور کچھ قرآن وحديث سے ہيں، چند مثاليں ملاحظہ فرمائيں: ۱۔ شيعہ سني احاديث کي معتبر کتابوں ميں رسول اللہ (صلي اللہ عليہ وآلہ) نے فرمايا: "ميرے بارہ جانشين اور خليفہ ہوں گے اور وہ سب کے سب قريش اور بني ہاشم ميں سے ہوں گے اور جب تک ان بارہ ميں سے ايک اس دنيا ميں موجود ہوں، تو يہ دين اسلام اور مسلمان عزيز اور سرافراز رہيں گے"۔ ۲۔ بعض اہل سنت اور تمام شيعہ معتبر کتابوں ميں ان بارہ افراد کا نام، کنيت اور شکل و شمايل کے ساتھ تعارف ہوا ہے،چنانچہ رسول اللہ (صلي اللہ عليہ وآلہ) نے فرمايا: "ميرے بارہ خليفہ اور جانشين ہوں گے، پہلے علي بن ابي طالب اور آخري جانشين مہدي(عليہ السلام) ہوں گے"، اور اس بات کو مدّ نظر رکھتے ہوئےکہ ان ميں سے گيارہ جانشين شہيد ہو چکے ہيں، ليکن ہم ديکھتے ہيں کہ دين اسلام اب بھي باقي ہے اور عزيز ہے، يہ اس بات کي دليل ہے کہ رسول اللہ (صلي اللہ عليہ وآلہ) کے آخري جانشين اور خليفہ اب بھي اس کائنات اور روي زمين پر موجود ہيں ورنہ دين اسلام کو ختم ہوجانا چاہئے تھا۔ ۳۔ فريقين کي مشہور اور متفقہ حديث ميں رسول اللہ(صلي اللہ عليہ وآلہ)فرماتے ہيں کہ:"کوئي شخص اپنے زمانے کے امام کي معرفت خاص کئے بغير مرجائے تو وہ جاہليت کي موت مرا ہے"۔ يعني وہ کفر کي حالت ميں اس دنيا سے چلا گيا ہے،اس حديث ميں پيامبر اکرم(صلي اللہ عليہ وآلہ) نے فرمايا: "و لم يعرف امام زمانه"، اپنے زمانے کي امام کي معرفت ضروري ہے، اس جملہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر زمانے ميں امام معصوم موجود ہيں،اور اس کي معرفت لوگوں پر واجب ہے،کيونکہ اس امام کا پہچاننا اور اس کي معرفت انسان کي نجات اور خوشبختي و سعادت کي سبب بنتي ہے،اور اس کي معرفت حاصل کئے بغير مرجانا جہالت اور کفر کي موت کا سبب ہے۔ مختصر يہ کہ ہر دور ميں امام معصوم کا وجود ضروري ہے تا کہ لوگ جہالت اور کفر کي موت سے چھٹکارا حاصل کر سکيں۔ ۴۔ مذکورہ احاديث کے علاوہ بہت سي اور روايات بھي حديث کي کتابوں ميں موجود ہيں جو اس بات پر دلالت کرتي ہے کہ ہمارے زمانہ کے امام گيارھويں امام کي شہادت کے دن سے ہي غيبت کي زندگي گزار رہے ہيں،ان تمام روايات سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے زمانے کے امام مادي اور خاکي جسم کے ساتھ موجود ہيں،اور اسي کرۂ ارض پر زندگي گزار رہے ہيں، وہ ہميں ديکھتے ہيں،ہماري دکھ درد ميں شريک ہوتے ہيں،اور ہم بھي ان کو ديکھتے ہيں ليکن پہچانتے نہيں ہيں۔